(ایجنسیز)
ریاض: سعودی عرب کا کہنا ہے کہ اس نے گزشتہ تین ماہ کے دوران اپنے ملک سے ڈھائی لاکھ سے زائد غیر ملکی ملازمین کو نکالا ہے۔
وزارت داخلہ نے منگل کی رات ایک بیان میں کہا کہ یہ غیر ملکی ملازمین غیر قانونی طور پر رہائش پذیر تھے جو لیبر قوانین کی خلاف ورزی ہے تاہم انہوں نے اس کی مزید وضاحت نہیں کی۔
عرب ملک میں 90 لاکھ سے زائد غیر ملکی ملازمین کام کرتے ہیں جہاں حکومت نے تارکین وطن کو نکالنے جانے کی ملک گیر مہم کا آغاز چار
نومبر سے کیا تھا۔
سعودہ عرب سے نکالے جانے والے بیشتر افراد کا تعلق اتھوپیا سے ہے جن پر الزام تھا کہ جنوبی سرحد سے یمن کے راستے غیر قانونی طور پر سعودی عرب میں داخل ہوئے۔
بادشاہت کے حامل عرب ملک میں کام کرنے والے زیادہ تر افراد کا تعلق ہندوستان پاکستان، بنگلہ دیش، انڈونیشیا اور فلپائن کے علاوہ مصر اور یمن سے ہے۔
سعودی حکام کا کہنا ہے کہ غیر قانونی تارکین وطن کو نکالے جانے کے بعد اس کے اپنے شہریوں کے لیے روزگار کے مواقع بڑھ جائیں گے۔